لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک لڑکی نے اپنے ہی بھائی کو جنم دے دیا ہے لیکن اس کے یہ کام کرنے کی وجہ ایسی ہے کہ شاید کسی کو ناگوار نہ گزرے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی علاقے سمرسیٹ کے قصبے ساﺅتھ ہرنگٹن کی خاتون جیکی ایڈورڈز 40سال کی عمر میں بیوہ ہو گئی، جس کے بچوں میں ایک بیٹی کیتھرین بھی تھی۔ چند سال بعد جیکی نے پاﺅل نامی شخص سے دوسری شادی کر لی۔ اب جیکی اور پاﺅل نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنا ایک بچہ پیدا کریں لیکن جیکی اتنی زیادہ عمر میں ماں بننے کے قابل نہیں رہ تھی۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے جیکی کو متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ اس عمر میں ماں بنی تو بچے اورخود اس کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ چنانچہ ماں اور سوتیلے باپ کی خواہش پوری کرنے کے لیے کیتھرین نے ’متبادل ماں‘ بننے پر رضامندی ظاہر کر دی۔ ڈاکٹروں نے آئی وی ایف کے ذریعے پیدا کیے گئے پاﺅل اور جیکی کے بچے کو کیتھرین میں منتقل کر دیاجہاں اس نے پرورش پائی۔ مقررہ مدت بعد کیتھرین نے ایک صحت مند بچے کو جنم دیا جو رشتے میں اس کا بھائی تھا۔ اس دوران پاﺅل اور جیکی علاج اور دیگر اخراجات کی مد میں کیتھرین کو ماہانہ 1ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 1لاکھ 33ہزار روپے)ادا کرتے رہے تھے۔