لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) 47سالہ سارہ پرسگلوو نامی یہ خاتون برطانوی علاقے نارتھ ویلز میں تین بیڈرومز کے گھر میں پیدا ہوئی۔ بڑی ہو کر وہ فوٹوگرافر بن گئی۔ ایک بار وہ ایک بحری جہاز پر فوٹوگرافر کی نوکری کر رہی تھی کہ وہاں اس کی ملاقات رابرٹ سے ہوئی۔
دونوں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ اب تک دونوں بالکل غریب تھے۔ دونوں نے مل کر ایک آن لائن مارکیٹنگ کا کاروبار شروع کیا اورچند سالوں میں ارب پتی بن گئے، لیکن اس دولت نے ان کی زندگی تباہ کر دی۔ سارہ کا کہنا ہے کہ دولت آنے سے پہلے ہم دونوں میں بے پناہ محبت تھی لیکن دولت نے میرے شوہر کو بگاڑ دیا۔ اس نے ہر اس طریقے سے میرے ساتھ بے وفائی کی جس طریقے سے بے وفائی ممکن تھی۔ آخر کار اس نے ہماری تمام 30کروڑ پاﺅنڈ (تقریباً 40ارب روپے) کی دولت غائب کی اور مجھے طلاق دے دی۔“
”ہمارے پاس اڑھائی کروڑ پاﺅنڈ کا پینٹ ہاﺅس، 2کروڑ 20لاکھ روپے کی کشتی، ایک ذاتی ہوائی جہاز، ایک وسیع جائیداد اور روزافزوں ترقی کرتا ہوا آن لائن کاروبار تھا۔دولت میں میرے شوہر کو اس قدر تباہ کیا کہ یہ سب کچھ دنوں میں ختم ہو کر رہ گیا۔ میں نے اسے ایک گھر کی سجاوٹ کرنے والی لڑکی کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑ لیا جس پر میں نے طلاق کی درخواست دائر کر دی۔ یہ درخواست دائر کرنے پر مجھے معلوم ہوا کہ اس نے ہماری دولت کا بیشتر حصہ آف شور کمپنیوں میں لگا کر غائب کر دیا تھا۔
اس دولت میں سے اپنا حصہ لینے کے لیے میں نے دو سال تک قانونی جنگ لڑی ہے تب کہیں جا کر اپنا حق حاصل کیا ہے۔ ہماری دو بیٹیاں بھی ہیں۔ اب میں سوچتی ہوں کہ میں اس کے ساتھ ایک چھوٹے سے اپارٹمنٹ میں رہتے ہوئے زیادہ خوش ہوتی، کم از کم اس طرح ہماری طلاق تو نہ ہوتی اور ہم اپنی بیٹیوں کے ساتھ اکٹھے رہتے۔“