ماسکو (نیوز ڈیسک)روس سے تعلق رکھنےوالے ایک شیطان صفت جنسی درندے نے پانچ یتیم بچیوں کو پرورش کے بہانے اپنے گھر میں رکھا لیکن درحقیقت انہیں اپنی جنسی غلام بنالیا اور سینکڑوں بار زیادتی کا نشانہ بنایا۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق یہ لرزہ خیز انکشاف حال ہی میں اس وقت سامنے آیا جب کمسن بچیوں میں سے ایک نے سکول میں اپنی ٹیچر کو بتایا کہ گھر میں اسے زیادتی کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔ پانچوں بچیوں کی عمریں 17سال سے کم ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ملزم کا تعلق کومسوموس شہر سے ہے۔ اس نے مقامی یتیم خانے میں موجودبچیوں میں سے پانچ کو رضاکارانہ طور پر پالنے کیلئے اپنے گھر میں رکھا ہوا تھا۔ اس نے بچیوں کو باپ بن کر پالنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، اور یتیم خانے کی انتظامیہ نے بھی غفلت کی انتہاء کرتے ہوئے کسی چھان بین کے بغیر محض لفظی یقین دہانی پر بچیاں اس کے حوالے کر دی تھیں۔ حکومت کی جانب سے اس درندے کو بچیوں کی پرورش کیلئے ماہانہ 1320 پاؤنڈ (تقریباً دو لاکھ پاکستانی روپے) کی رقم بھی دی جاتی تھی۔
روسی فیڈرل ایونسٹی گیٹو کمیٹی کے سینئر اسسٹنٹ ایگور کومی ساروف نے بتایا کہ پولیس کی تفتیش کے دوران ملزم نے بچیوں کو 729بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔ وہ یہ جرائم ستمبر 2012ء سے لے کر فروری 2017ء کے درمیان کرتا رہا۔ بدقسمتی سے پانچ سال تک کسی کو بھی علم نہ ہو سکا کہ بے سہارا یتیم بچیوں کے شب و روز ایک وحشی درندے کی جنسی غلامی میں گزر رہے تھے۔