نیا اسلام اور اپنی شریعت گھڑ کر مسلمانوں کو گمراہ کرنے والوں میں حامیم نامی بھی ایسا بدبخت تھا جس نے کذب کیا اور جھوٹی نبوت کا ڈرامہ رچا کر لوگوں کو اپنے علم اور شعبدوں سے اسیر کئے رکھتا ۔
حضرت مولانا یوسف لدھیانوی نے جھوٹے نبیوں پر لکھی گئی کتاب میں بیان کیا ہے کہ حامیم نے شریعت محمدیہ کے مقابلے میں اس مرتد نے اپنی ایک خانہ ساز شریعت گھڑی تھی ۔ اس نے صرف 2نمازوں کا حکم صادر کیا۔ رمضان کے روزوں کی جگہ رمضان کے آخری عشرہ کے 3، شوال کے 2اور ہر بدھ اور جمعرات کو دوپہر بارہ بجے تک کا روزہ متعین کیا۔ حج کو ساقط کردیا، زکوٰۃ ختم کردی، نماز سے پہلے وضو کی شرط ختم کردی، خنزیر کو حلال کردیا۔ ایک کتاب بھی لکھی جسے کلام الٰہی کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔حامیم 319ھ میں تبخیر کے مقام پر ایک جنگ میں مارا گیا لیکن جو مذہب اور عقیدہ اس نے رائج کیا وہ ایک عرصے تک مخلوق خدا کی گمراہی کا سبب بنتا رہا۔
ہم اخلاقِ نبوی ﷺ پر کس قدر عمل پیرا ہیں؟
محمد ﷺ ~ جھوٹ نہیں بولتے تھے.
محمد ﷺ ~ لوگوں کی غیبت نہیں کرتے تھے اور نہ ان سے جھگڑتے تھے.
محمد ﷺ ~ ہرگز دل کے سخت نہ تھے.
محمد ﷺ ~ بڑوں کا احترام کرتے اور چھوٹوں پر شفقت کرتے تھے.
محمد ﷺ ~ پڑوسی کو تکلیف نہ دیتے تھے.
محمد ﷺ ~ کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبر نہیں تھا.
محمد ﷺ ~ لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کرتے اور پاکیزہ قول فرماتے تھے.
محمد ﷺ ~ ایمان بالقدر پر ایمان رکھتے تھے اور شکوہ نہیں کرتے تھے.
محمد ﷺ ~ بدسلوکی کرنے والے کو معاف فرماتے اور بغض نہیں رکھتے تھے.
محمد ﷺ ~ اپنی چال میں میانہ رو تھے.
#اللهم_صل_وسلم_على_نبينا_محمد
LikeLike