مشہور اور معروف خاتون تجزیہ نگار نے اپنے ایک تجزیہ میں لکھا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ جب حکومت پر تنقید کو برداشت نہیں کیا جارہا اور آمرانہ حکومت طرز پر کسی نیوز گروپ سے اپنے بے باک اینکر کو اپنے چینل سے نکالنے کیلئے کہا جارہا۔ ایسا پہلے بھی ہوتا آرہا ہے اور اب اس میں تیزی آگئی ہے۔
حالیہ دنوں میں جنگ اور جیو کے سربراہ میر شکیل الرحمٰن کی نیب کے ہاتھوں 34 سالہ پرانے کیس میں مسلسل حراست کے ساتھ ساتھ یہ اطلاعات بھی آ رہی ہیں کہ جیو کے سب سے بے باک اینکر شاہزیب خانزادہ کو نکلوانے کے لیے حکومتی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ صحافی کو ملازمت سے فارغ کرنے کو کہا ہے۔
سننے میں آیا ہے کہ میر شکیل الرحمن کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اسٹار ٹیلی ویژن اینکر کا معاہدہ ختم کردے یا پھر ریاست کے مہمان رہیں۔