لندن (نیوز ڈیسک) برطانوی شہر لیورپول میں دو بدقماش بھائیوں نے اپنے والدین کو دکان کو نوعمر لڑکیوں کو پھانسنے والے پھندے میں بدل دیا اور کئی سال تک دکان پر آنے والی نوعمر لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسا کر ان کی آبرو ریزی کرتے رہے۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق 26 سالہ الاورسن راجنتھیرم اور 27سالہ وینوتھن سکول کی لڑکیوں کو پہلے سگریٹ اور شراب جیسی چیزوں پر لگاتے تھے اور پھر انہیں نشے کا عادی بنانے کے بعد اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بناتے تھے۔ وہ گزشتہ چھ سال سے یہ مکروہ کام کررہے تھے اور ان کا شکار بننے والی لڑکیوں میں 14 سال سے کم عمر کی لڑکیاں بھی شامل ہیں۔

wirralshop

لیورپول کی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا جس کے دوران بھیانک جرائم کی تمام تفصیلات عدالت کے سامنے پیش کی گئیں۔ عدالت میں ملزمان کے خلاف 27 جنسی زیادتیوں کے شواہد پیش کئے گئے۔ دونوں بھائی اپنے چنگل میں پھنسنے والی لڑکیوں کو دکان کے قریب ہی واقع ایک فلیٹ میں لیجاکر نشہ کرواتے اور پھر زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔
شیطان صفت بھائیوں کے جرائم کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک نوعمر طالبہ کے لاپتہ ہوجانے پر اس کی والدہ نے پولیس سے رابطہ کیا۔ وہ طالبہ ان دونوں بھائیوں کے فلیٹ سے ملی اور جب یہ خبر عام ہوئی تو اگلے چند ہی دنوں میں 18مزید لڑکیاں سامنے آگئیں جنہوں نے ان کے خلاف جنسی زیادتی کے الزامات عائد کئے۔ عدالت نے الزامات ثابت ہونے پر بڑے بھائی کو ساڑھے 22 سال جبکہ چھوٹے بھائی کو 18 سال قید کی سزا سنائی ہے۔