حال ہی میں تھائی لینڈ میں کرائے پر بیوی کا ٹرینڈ بڑھ رہا ہے۔ نوجوان خواتین وہاں آنے والے سیاحوں کے لیے کرائے کی بیویاں بن رہی ہیں۔ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ یہ رواج ہندوستان میں بھی کئی سالوں سے جاری ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق  یہ غیر انسانی عمل ریاست مدھیہ پردیش میں ہو رہا ہے۔ ریاست کے شیو پوری ضلع کے دیہاتوں میں یہ عجیب و غریب رواج کئی سالوں سے جاری ہے۔ ‘دھڑیچا’ کے نام سے مشہور اس رواج میں خواتین کو ایک ماہ سے لے کر ایک سال تک کی مدت کے لئے مردوں کو بیوی کے طور پر کرائے پر دیا جاتا ہے۔

اس دھڑیچا پریکٹس کے تحت خاندان کی نوجوان خواتین اور بیویوں کو سال میں ایک بار بازار میں کرائے پر دیا جاتا ہے۔ یہ رواج کئی دہائیوں سے جاری ہے، جس میں دیہات کے امیر مرد، جو شادی کے لیے خواتین نہیں ملتی ہیں، نیلامی میں کرائے کی بیویاں خرید لیتے ہیں۔ نیلامی میں خواتین کی بکارت، جسمانی ساخت اور عمر کی بنیاد پر بولیاں لگائی جاتی ہیں

لیگل سروسز انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس نیلامی کے بازار میں 8 سے 15 سال کی کنواری لڑکیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس کے لئے ان لڑکیوں کو 15000 سے 25000 روپے تک کی رقم دی جاتی ہے کبھی کبھی خوبصورت کنواری لڑکیوں کے لیے 2 لاکھ روپے تک کی بولیاں لگائی جاتی ہیں۔ نیلامی میں خواتین اور مردوں کے درمیان 10 سے 100 روپے تک کے اسٹامپ پیپرز پر معاہدہ کیا جاتا ہے۔ معاہدہ کی مدت ختم ہونے پر خواتین بھی اس معاہدے کی تجدید کر سکتی ہیں

ایک لڑکی جسے سروگیٹ بیوی کے طور پر 14 سال کی عمر میں 80,000 روپے میں نیلام کیا گیا تھا، نے بتایا کہ اس کے پارٹنر اور اس کے خاندان کے مردوں نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اسی طرح کئی خواتین نے کرائے کی بیوی کے اس عمل کی وجہ سے جو تکلیفیں برداشت کی ہیں وہ شیئر کی ہیں