
خربوزے موسم گرما میں دستیاب ہوتے ہیں اور ان کی مٹھاس منہ کا ذائقہ بہتر بناتی ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق اس رسیلے پھل سے صرف منہ کا ذائقہ ہی بہتر نہیں ہوتا بلکہ صحت کو بھی بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ وٹامن اے اور سی کے ساتھ ساتھ بی 1، بی 6 اور K جیسے وٹامنز بھی خوبوزوں میں موجود ہوتے ہیں جبکہ پوٹاشیم، فولیٹ، کاپر، میگنیشم اور غذائی فائبر بھی انہیں کھانے سے جسم کو ملتے ہیں۔

اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی
خربوزوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے گرم موسم میں جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی۔
خربوزے کھانے سے جسم کو ٹھنڈک ملتی ہے جبکہ حرارت سے تحفظ ملتا ہے۔
بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا ممکن ہوتا ہے
اس پھل میں پوٹاشیم جیسا جز موجود ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم ہوتا ہے۔
بینائی کے لیے مفید
خربوزوں میں وٹامن اے اور بیٹا کیروٹین جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں۔
وٹامن اے بینائی کے لیے بہت زیادہ اہم ہوتا ہے اور اس کی کمی سے بینائی کے مختلف مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
جسمانی وزن میں کمی
اگر جسمانی وزن میں کمی لانا چاہتے ہیں تو خربوزوں کا استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اس پھل میں چکنائی نہیں ہوتی جبکہ اس کی قدرتی مٹھاس سے چینی کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
خربوزوں میں موجود اجزا بلڈ شوگر کو تیزی سے بڑھنے نہیں دیتے۔
یہی وجہ ہے کہ یہ پھل ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا تصور کیا جاتا ہے، مگر انہیں اس کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔
مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے
وٹامن سی کو مضبوط مدافعتی نظام کے لیے اہم تصور کیا جاتا ہے اور خربوزوں میں یہ وٹامن کافی مقدار میں ہوتا ہے
