سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ بجٹ سفارشات سامنے آگئیں, چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں کمیٹی نے بجٹ تجاویز تیار کیں.

ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے سفارش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کی بجائے 50 فیصد اضافہ کرنے کی سفارش کی گئی۔
سفارش کی گئی کہ تمام ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا جائے ، سولز پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کیا جائے، کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار روپے کی جائے۔
850 سی سی گاڑی پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کیاجائے، 12 لاکھ روپے سالانہ انکم پر ٹیکس چھوٹ دی جائے، مٰزور ملازمین کا ٹرانسپورٹ الاونس 6 ہزا روپے سے بڑھا کر 10 ہزار روپیہ کیا جائے۔
سفارش کی گئی کہ 50 لاکھ روپے زرعی آمدن پر 10 فیصد انکم ٹیکس لاگو کیاجائے ، 200 یونٹ ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر ڈیبٹ سروس سرچارج عائد نہ کیا جائے، اسٹیشنری آئیٹمز کو زیرو ریٹیڈ کرنے کی سفارش کی گئی۔
ہومیو پیتھک ڈرگز پر 18 فیصد کی بجائے 1 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز سفارش، گرینڈ چکن پر تین فیصد ایڈیشنل ٹیکس ختم کرنے کی تجویز سفارش اور ای ایف ایس اسکیم کے تحت ڈائیز اور کیمیکلز پر سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز سفارش بھی کی گئی۔
اس کے علاوہ بیوریجز اور جوسز پر 15 فیصد ایکسائز ڈیوٹی کم کرنے کی سفارش کی جائے ، آن لائن خریداری پر 2 فیصد انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ختم کیا جائے، پراپرٹی کی خریدو فروخت ٹیکسز یکساں ہیں ، سفارش کی گئی کہ قومی اداروں کی نجکاری فوری طور پر روکی جائے۔
