سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے مقناطیس کی حیثیت رکھتا ہے‘ منصوبہ سے پاکستان کو ترقی و خوشحالی کے نئے مواقع میسر آرہے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے چین کے صوبہ خائنان میں باﺅ فورم برائے ایشیا کی افتتاحی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ سے نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا میں ترقی و خوشحالی کے نئے دروازے کھلے ہیں۔ اکیسویں صدی ایشیا کی ترقی و خوشحالی سے منسوب کی گئی ہے جہاں معاشی استحکام تیزی سے حاصل کیا جا رہا ہے۔ سی پیک پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا بہترین ذریعہ بن چکا ہے۔ سی پیک کے منصوبوں سے پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لئے عالمی برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے، پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں جس سے عوام کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ توانائی بحران کے خاتمہ سے پاکستان میں صنعتی انقلاب رونما ہوگا جس سے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی حجم میں بھی بہتری آئے گی۔ یہ خوش آئند امر ہے کہ باﺅ فورم میں ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ پر عالمی رہنماﺅں میں مذاکرہ جاری ہے اور سی پیک اس تاریخی منصوبہ کا اہم حصہ ہے۔ پاکستان کی تجارتی راہداری کے ذریعے چین افریقی‘ ایشیائی اور دیگر خطوں کے ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دے گا جس کا مثبت اثر ون بیلٹ ون روڈ ممالک کی معیشتوں پر پڑے گا۔ باﺅ فورم کی افتتاحی تقریب سے چین کے نائب وزیراعظم چانک کاﺅلی نے اہم خطاب کیا جس میں چین کے صدر شی چن پنگ کی جانب سے آزادانہ تجارت اور عالمگیریت کے حوالے سے پیغام شامل کیا گیا۔ افتتاحی تقریب سے نیپال‘ مڈغاسکر اور افغانستان سمیت دیگر عالمی رہنماﺅں نے خطاب کیا جس میں ایشیائی ممالک کے مابین معاشی تعاون کے فروغ‘ انسانی وسائل کی بہتری‘ عالمگیریت اور آزادانہ تجارت کی حمایت کیلئے عزم کا اظہار کیا گیا۔ باﺅ فورم میں عالمی رہنماﺅں سمیت اہم مالیاتی اداروں کے سربراہان بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں۔
