سویڈن میں ہوٹلوں کی ایک چین نے اپنے مہمانوں کو ایک اچھوتی پیش کش کی ہے، شادی شدہ جوڑے ان کی کسی بھی برانچ میں دو sw5راتوں کے لیے ٹھہریں، اس کے ایک سال کے اندر اندر اگر جوڑے کی طلاق ہو گئی تو پیسے واپس دے دیے جائیں گے۔آج کل کی مصروف زندگی میں خوش گوار ازدواجی زندگی کے لیے ایک نہایت اہم بات یہ تصور کی جاتی ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے کتنا وقت نکالتے ہیں۔ سویڈن میں ہوٹلوں کی ایک چین نے اسی بات کو فروغ دینے کے لیے ایک انوکھی پیش کش کی ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی سٹاک ہوم سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق، ہوٹلوں کی یہ سویڈش چین اپنے رومانوی ماحول کی وجہ سے کافی مقبول ہے۔ اس ہوٹل کی سویڈن کے کئی سیاحتی مقامات پر درجنوں برانچیں ہیں۔

ہوٹل انتظامیہ نے اپنے مہمانوں کے لیے ایک منفرد اور اچھوتی پیش کش کی ہے۔ اس آفر میں ہوٹل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شادی شدہ sw1جوڑے دو راتوں کے لیے ان کے لگژری ہوٹل یا مینشن میں کمرہ لے کر ٹھہریں۔ اور اگر ان کے ہاں قیام کرنے کے ایک برس کے اندر اندر ان کی شادی ٹوٹ جائے تو جوڑے کو ان کی پوری کی پوری رقم واپس دے دی جائے گی۔

لیکن شرط یہ ہے کہ جوڑا قانونی طور پر شادی شدہ ہو اور ہوٹل کے ایک ہی کمرے میں ایک ساتھ قیام کیا ہو۔ رقم واپس لینے کے لیے اپنی طلاق کے شواہد پیش کریں اور پیسے واپس لے لیں۔

اے ایف پی سے گفت گو کرتے ہوئے ہوٹل کی ترجمان اینا میڈسن کا کہنا تھا یہ اچھوتا اور نیا خیال ’’لوگوں کو اس بات کی اہمیت sw3سمجھانے کے لیے ہے کہ ازدواجی زندگی میں ایک دوسرے کے ساتھ خوش گوار ماحول میں وقت گزارنا کتنا ضروری ہے۔‘‘

سویڈن میں ہوٹلوں کی اس چین کو امید ہے کہ اس طرح شادی شدہ جوڑے میں ایک دوسرے کے ساتھ اکیلے وقت گزارنے کے رجحان میں اضافہ ہو گا۔ ساتھ میں انہیں یہ بھی توقع ہے کہ جب ایک جوڑا اچھے ماحول میں ایک دوسرے کو مزید جاننے کی کوشش کرے گا، تو ایک سال کے اندران کی طلاق ہو جانے کے امکانات بھی بہت کم رہ جائیں گے۔sw4