ملالوس: وسطی ایشیا کے ملک فلپائن میں قاتل نے سابق حسینہ کو پھول اور چاکلیٹ کا تحفہ دینے کے بہانے دروازہ کھولتے ہی قتل کردیا۔

فلپائن کے وسطی صوبے بولکان کی سابق حسینہ 23 سالہ میری کرسٹین کو اپنے ہی گھر میں اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا، جب انہوں نے پھول اور چاکلیٹ لینے کے لیے دروازہ کھولا۔

BEAUTY QUEEN, 23, SHOT DEAD BY 'EX LOVER' AFTER BEING GIVEN FLOW

میری کرسٹین 2009 میں صوبے بولکان کی حسینہ رہ چکی ہیں، وہ اس وقت یونیورسٹی آف رجینا کارمیلی کالج میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔بینگ کاک کی نیوز ویب سائیٹ نے فلپائن کے پولیس سپرنڈنٹ جولیو لزارڈو کے حوالے سے بتایا کہ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کہیں قاتل کے سابق حسینہ سے پرانے تعلقات تو نہیں تھے۔

پولیس کے مطابق سر پر سادہ ٹوپی پہنے 2 افراد میری کرسٹین کے گھر آئے، انہوں نے پھول اور چاکلیٹ دینے کے لیے بیل بجائی، اور جیسے ہی سابق حسینہ نے دروازہ کھولا تو انہوں نے ان کے سر پر گولی فائر کردی۔

پولیس نے بتایا کہ قاتل واقعے کے بعد فرار ہوگئے، میری کرسٹین کو تشویش ناک حالت میں ہسپتال لایا گیا، مگر وہ جاں بر نہ ہوسکیں۔

سابق حسینہ کے قتل کے بعد ان کے دوستوں، کلاس فیلوز اور چاہنے والوں نے سوشل میڈیا پر جسٹس میری کرسٹین کے نام سے مہم شروع کردی۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے امریکی ریاست منی سوٹا کی سابق حسینہ کو بھی پراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔

سابق حسینہ سمانتھا ایڈورڈ کو 2016 میں قتل کیا گیا، انہوں نے 2003 میں حسینہ ریاست کا اعزاز حاصل کیا تھا۔