سڈنی: مغربی میڈیا میں دنیا کے خاتمے کے متعلق قدیم کاہنوں اور راہبوں کی پیشگوئیوں کا تذکرہ آئے روز سننے کو ملتا ہے لیکن جب آسٹریلیا میں ایک مسجد کے امام نے قرب قیامت کی کچھ نشانیاں بیان کیں تو ہر طرف ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عمر نجرانی نے سڈنی کے مغرب میں آبرن کے علاقے میں واقع مسجد میں قرب قیامت کے موضوع پر ایک خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا ”جب دنیا کا انجام قریب ہو گا تو خواتین لباس پہن کر بھی برہنہ نظر آئیں گی، اور ان کی تعداد بھی مردوں کی نسبت بڑھ جائے گی۔ ہم جنس پرستی عام ہو جائے گی اور گانے والیوں اور آلات موسیقی کی فراوانی ہو گی۔ مرد خواتین جیسے اور خواتین مردوں جیسی نظر آئیں گی۔ زنا کاری عام ہو گی اور کوئی اسے روکنے والا نہ ہو گا۔ بچوں کی ایک بڑی تعداد کو معلوم نہ ہو گا کہ ان کا باپ کون ہے، یہاں تک کہ ماں کو بھی معلوم نہ ہو گا کہ اس کے بچے کا باپ کون ہے۔“
ڈاکٹر نجرانی کے خطاب کی ویڈیو عام ہونے کے بعد آسٹریلیا سے لے کر یورپ اور امریکہ تک ہر کوئی ان کے خلاف آگ اگلتا نظر آرہا ہے۔ شاید اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ اہل مغرب کو اپنے ہاں یہ نشانیاں کچھ زیادہ ہی واضح نظر آ رہی ہیں۔ آسٹریلوی میڈیا میں ڈاکٹر نجرانی، ان کے پس منظر، تنظیمی وابستگی اور آسٹریلیا میں ان کے اثر و رسوخ کے بارے میں بھی تفصیلات شائع کی جا رہی ہیں۔ انہیں اور ان کی تنظیم کو شدت پسند اور خطرناک قرار دے کر ان کے خلاف فوری اور سخت ترین اقدامات کا مطالبہ بھی کیا جا ہے