”نیو نیوز “کے مطابق 7سال قبل جرمن شہر ہالے کے ہوٹل میں اپنے دوست کے ساتھ تین راتیں گزارنے کے باعث بچے کی ماں بننے والی خاتون نے ا س شخص کا پورا نام پتہ کرنے کیلئے انتظامیہ سے رابطہ کر لیا جن کے انکار کے بعد وہ عدالت پہنچ گئی مگر وہاں سے بھی اسے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ۔

جرمن عدالت نے خاتون کی درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ اس مرد کی شناخت ظاہر کرنے کی ذمہ دار نہیں ۔خاتون کے مطابق یہ واقعہ سال 2010ءمیں پیش آیا تھا جب وہ مائیکل کے ساتھ تین راتوں کیلئے ایک ہوٹل میں ٹھہری تھی اور اس کے اگلے سال اس کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی ۔
ؒخاتون نے عدالت میں استدعا کی تھی کہ اسے اپنے سابقہ دوست مائیکل کا پہلا نام ہی یاد ہے باقی نام کا پتہ نہیں تاہم عدالت ہوٹل انتظامیہ کو پورا نام بتانے کا پابند کرے۔”ہوٹل کے کمرے کا بل بھی مائیکل نے ہی ادا کیا تھا “۔

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ مائیکل ہی اس کے بچے کا اصل باپ ہے جس سے بچے کا نان نفقہ حاصل کرنا چاہتی ہوں مگر عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلے میں کہا ہے کہ جرمنی کے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ کے تحت ہوٹل انتظامیہ نے متعلقہ مرد کا نام اور پتہ نہ بتا کہ بالکل درست کیا ۔