لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) بعض لوگ اس نفسیاتی عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں کہ شعوری یا لاشعوری طور پر محض دوسروں کی توجہ اور ہمدردی حاصل کرنے کے لیے مظلوم و مقہور اور بیمار و لاچار بنے رہتے ہیں۔یہ ذہنی عارضہ کس قدر خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اس کا اندازہ اس برطانوی لڑکی کی سفاکیت سے لگایا جا سکتا ہے جس نے دنیا کی نظروں میں ’دکھیاری گرل فرینڈ‘ بننے اور ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے اپنے بوائے فرینڈ کو خودکشی پر مجبور کر دیا۔

میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 20سالہ مشعیل کارٹر نامی اس لڑکی نے اپنے 18سالہ بوائے فرینڈ کونریڈ رائے کو خودکشی پر اکسایا، جس پر اس نے اپنی گاڑی میں زہریلی گیس کاربن مونوآکسائیڈ بھر دی اور وہیں جاں بحق ہو گیا۔ موت سے قبل کونریڈ اور مشعیل کے درمیان موبائل فون پر جو چیٹنگ ہوئی تھی وہ پولیس کے ہاتھ لگنے پر مشعیل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔مشعیل نے عدالت میں کونریڈ کو خودکشی پر اکسانے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ”میں نے ’دکھیاری گرل فرینڈ ‘(grieving girlfriend)بن کر لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے یہ خوفناک کام کیا۔“

مشعیل کے موبائل فون کے ڈیٹا سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کونریڈ کی موت کے بعد مشعیل نے اپنی ایک دوست کو پیغام بھیجا تھا کہ ”یہ میری غلطی تھی۔ میں اسے خودکشی سے روک سکتی تھی لیکن میں نے ایسا نہیں کیا بلکہ جب اس نے مجھے بتایا کہ وہ گاڑی میں زیلی گیس بھر چکا ہے تو میں نے روکنے کی بجائے اسے واپس گاڑی میں جانے کو کہا اور وہ چلا گیا۔“پراسیکیوٹرز نے عدالت میں بتایا ہے کہ ”کونریڈ کے موبائل سے ملنے والے مشعیل کے پیغامات سے ثابت ہوتا ہے کہ کونریڈ کو گاڑی میں زہریلی گیس بھرنے کی ہدایت بھی مشعیل نے کی تھی اور اس کے بعد کئی پیغامات میں وہ اسے اکساتی ہے کہ ’تمہیں یہ آج ہی کرنا ہوگا۔ واپس گاڑی میں جاﺅ۔‘ تب کونریڈ نے لکھا کہ ’مجھے اپنی فیملی کی فکر ہو رہی ہے۔ میرے بعد ان کا کیا ہو گا۔‘ اس کے جواب میں مشعیل نے اسے کہا کہ ’تم فکر مت کرو، میں ان کا خیال رکھوں گی، سب لوگ ان کا خیال رکھیں گے۔ جن لوگوں نے خودکشی کرنی ہوتی ہے وہ اتنا زیادہ نہیں سوچتے۔“‘
