ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی ڈراﺅنی فلم میں ہی ایسا منظر دیکھا جا سکتا ہے کہ کوئی متوفی قبر سے اپنے کسی رشتہ دار کو فون کرے اور کوئی فرمائش کردے لیکن آپ کو یہ سن کر اپنے کانوں پر یقین نہیں آئے گا کہ روس میں گزشتہ دنوں حقیقت میں یہ انہونی ہو گزری ہے جہاں ایک شخص نے قبر سے اپنے بھائی کو فون کرکے اپنا قرض چکانے کی درخواست کر دی۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق واقعہ کچھ یوں ہے کہ 41سالہ خکمیت سیلیف نامی شخص اپنے بزنس پارٹنرز کا3کروڑ روبل (تقریباًساڑھے 5کروڑ روپے)کا مقروض تھا اور وہ اس کے درپے تھے۔

news-1496931794-2597.jpg

ایک روز قرض خواہوں نے اسے اغواءکر لیا اور بہیمانہ تشدد کے بعد زندہ درگور کر دیا تاہم انہوں نے اسے اپنا موبائل فون قبر میں پاس رکھنے کی اجازت دے دی۔ قبر میں اوندھے منہ لیٹے، اوپر سے مٹی سے ڈھکے اس شخص نے اپنے 36سالہ بھائی اسمیل کو کال کی اور بتایا کہ ”میں اپنی قبر سے بول رہا ہوں۔مجھے قرض خواہوں نے زندہ دفن کر دیا ہے۔ برائے مہربانی ان کا قرض واپس کرکے مجھے قبر سے نکالو۔“

news-1496931794-2084.jpgروسی میڈیا کے مطابق اسمیل نے اپنے بھائی کی فون کال سن کر اس کے بزنس پارٹنرز سے رابطہ کیا اور 12لاکھ روبل نقد اداکیے اور اپنی بی ایم ڈبلیو535گاڑی بھی ان کے حوالے کر دی۔ اس پر انہوں نے اسمیل کو اس کے بھائی کی قبر کی جگہ بتا دی، جس پر اسمیل نے وہاں جا کر اسے باہر نکال لیا۔ رپورٹ کے مطابق وہ شخص 4گھنٹے تک قبر میں دفن رہا۔ قبر سے نکالنے کے بعد اسمیل اسے فوری طور پر ہسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ تشدد سے اس کی کئی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔