ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی ڈراﺅنی فلم میں ہی ایسا منظر دیکھا جا سکتا ہے کہ کوئی متوفی قبر سے اپنے کسی رشتہ دار کو فون کرے اور کوئی فرمائش کردے لیکن آپ کو یہ سن کر اپنے کانوں پر یقین نہیں آئے گا کہ روس میں گزشتہ دنوں حقیقت میں یہ انہونی ہو گزری ہے جہاں ایک شخص نے قبر سے اپنے بھائی کو فون کرکے اپنا قرض چکانے کی درخواست کر دی۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق واقعہ کچھ یوں ہے کہ 41سالہ خکمیت سیلیف نامی شخص اپنے بزنس پارٹنرز کا3کروڑ روبل (تقریباًساڑھے 5کروڑ روپے)کا مقروض تھا اور وہ اس کے درپے تھے۔

ایک روز قرض خواہوں نے اسے اغواءکر لیا اور بہیمانہ تشدد کے بعد زندہ درگور کر دیا تاہم انہوں نے اسے اپنا موبائل فون قبر میں پاس رکھنے کی اجازت دے دی۔ قبر میں اوندھے منہ لیٹے، اوپر سے مٹی سے ڈھکے اس شخص نے اپنے 36سالہ بھائی اسمیل کو کال کی اور بتایا کہ ”میں اپنی قبر سے بول رہا ہوں۔مجھے قرض خواہوں نے زندہ دفن کر دیا ہے۔ برائے مہربانی ان کا قرض واپس کرکے مجھے قبر سے نکالو۔“
روسی میڈیا کے مطابق اسمیل نے اپنے بھائی کی فون کال سن کر اس کے بزنس پارٹنرز سے رابطہ کیا اور 12لاکھ روبل نقد اداکیے اور اپنی بی ایم ڈبلیو535گاڑی بھی ان کے حوالے کر دی۔ اس پر انہوں نے اسمیل کو اس کے بھائی کی قبر کی جگہ بتا دی، جس پر اسمیل نے وہاں جا کر اسے باہر نکال لیا۔ رپورٹ کے مطابق وہ شخص 4گھنٹے تک قبر میں دفن رہا۔ قبر سے نکالنے کے بعد اسمیل اسے فوری طور پر ہسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ تشدد سے اس کی کئی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔
