خواجہ سراﺅں کو عام طور پر دھتکار کر گھر سے نکال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ طبقہ تعلیم اور روزگار جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہو جاتا ہے تاہم قائد اعظم یونیورسٹی میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک خواجہ سرا کو میرٹ پر لیکچرر تعینات کردیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا عائشہ مغل کو قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں لیکچرر تعینات کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے میرٹ پر پورا اترنے پرعائشہ مغل کو قائد اعظم یونیورسٹی کے جینڈر سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ میں بطور لیکچرر ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔

عائشہ مغل کو لیکچرر تعینات کرنے کے فیصلے کو پاکستان بھر میں خوب سراہا جا رہا ہے۔سوشل میڈیا پر بھی عائشہ مغل کی لیکچر کے دوران لی گئی تصاویر وائرل ہوگئی ہیں اور لوگ طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں تاہم اس اقدام کی حمایت کرنے والوں کی تعداد ناقدین سے کہیں زیاد ہ ہے۔
