لندن (نیوز ڈیسک)اگرچہ یہ جاننا کوئی آسان کام نہیں ہے کہ کوئی مرد بے وفائی کی جانب مائل ہو رہا ہے ، لیکن ماہرین نفسیات کی تحقیقات سے کچھ ایسی علامات کا ضرور پتہ چلا لیا گیا ہے جو بے وفائی سے پہلے واضح نظر آنا شروع ہو جاتی ہیں ۔ ماہر نفسیات ٹریسی کاکس ان علامات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ اگرچہ بظاہر یہ بہت اچھی بات محسوس ہوتی ہے کہ فحش فلموں کا عادی کوئی مرد اس برے کام کو چھوڑ دے، لیکن اگر کسی مرد نے اچانک یہ کام چھوڑ دیا ہے تو عین ممکن ہے کہ اس نے کوئی نیا خفیہ معاشقہ شروع کر دیا ہے۔ اس طرح یہ بات اچھی ہونے کے ساتھ خطرے کی گھنٹی بھی ہے۔
اسی طرح اکثر خواتین سمجھتی ہیں کہ اگر ان کا ازدواجی تعلق بھرپور ہے تو اس کا مطلب ہے کہ شوہر کی بے وفائی کا امکان نہیں لیکن یہ بات درست نہیں ہے۔ ٹریسی کہتی ہیں کہ اکثر مرد جب بے وفائی کی جانب مائل ہوتے ہیں انہی دنوں ان کے ازدواجی رویے میں غیر معمولی جوش و خروش بھی آجاتا ہے، لہٰذا اس غیر متوقع تبدیلی کو دیکھ کر فکر مند ہونے کی ضرورت ہوتی ہے ۔
جو خواتین کسی کا شریک حیات چھین کر اسے اپنا شریک حیات بنا لیتی ہیں انہیں بھی کسی نہ کسی مرحلے پر بے وفائی کاصدمہ سہنے کیلئے تیار رہنا چاہے ۔ عموماً ایسے مرد لمبے عرصے تک وفادر نہیں رہتے اور کسی نہ کسی موقعے پر بھاگ نکلتے ہیں ۔بچے والدین سے سیکھتے ہیں اور یہ بات صنف مخالف سے تعلقات کے معاملے میں بھی درست پائی گئی ہے۔ جن والدین میں بے وفائی کا رجحان پایا جاتا ہے ان کے بچوں میں بھی یہ رویہ نسبتاً زیادہ دیکھنے میں آتا ہے۔
جو افراد ایک بار بے وفائی کے مرتکب ہو چکے ہیں ان سے بھی دوبارہ اس حرکت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ دراصل یہ لوگ ایک بار یہ کام کرنے سے بے باک ہو جاتے ہیں اور ہچکچاہٹ ختم ہونے پر دوبارہ ایسا کرنے سے کتراتے نہیں ہیں۔
