بانی پی ٹی آئی کی بہنیں جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد باہر آئیں توان کا وکلاء سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، آپ لوگوں نے کیا ڈرامہ لگایا ہوا ہے ہر بندہ صرف ملاقات کیلئے جیل آتا ہے

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے داخلی دروازے پر بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور وکلا ءکے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی بہنیں جب جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد باہر آئیں تو گیٹ پر وکلاء سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا،علیمہ خان نے وکلاء سے مکالمہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے صرف وہی ملاقات کرے گا جسکو کوئی ذمہ داری سونپی گئی ہو بغیر ذمہ داری کے کوئی وکیل جیل کے اندر نہیں جائے گا، آپ لوگوں نے کیا ڈرامہ لگایا ہوا ہے ہر بندہ صرف ملاقات کیلئے جیل آتا ہے۔ہمارا بھائی اندر ہے۔ ہمارا اس سے پیار ہے، ہم اسکے لئے جان بھی دے سکتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے نعیم پنجوتھہ سے سخت سوالات کئے کہ وہ کس کس سے ملاقات کر رہے ہیںجس پر نعیم پنجوتھہ نے جواب دیا میں کسی سے نہیں ملا، جس سے ملا ہوں آپ بتائیں۔

علیمہ خان یہ سن کرمزید غصے میں آگئیں اور انہوں نے سخت لہجے میں نعیم پنجوتھہ کو خاموش ہونے کا کہا۔موقع پر موجود وکلاء فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے نعیم پنجوتھہ کو ایک طرف لے گئے تاکہ معاملہ مزید نہ بگڑے۔علیمہ خان نے نعیم پنجھوتہ پر غم و غصہ کا اظہارکیا۔ ،علیمہ خان نے نعیم پنجھوتہ سے مکالمہ کیا کہ میرے ساتھ بدتمیزی نہ کریں۔ نعیم پنجھوتہ نے جواب دیا کہ میں بدتمیزی نہیں کر رہا۔ ہم جیلیں بھگت کرآئے ہم پر پرچے ہوئے ہیں۔اس موقع پربانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ تم یہ کس طرح مجھ سے بات کر رہے ہوخاموش رہو۔علیمہ خان وکلاءسے بات بار پوچھتی رہیں کہ آپ نے اب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان کیلئے عدالت سے کیا ریلیف لیا ہے۔علیمہ خان نے وہاں پرموجودوکلاءسے سوال کیا کہ میرے بھائی کی بچوں سے ٹیلی فونک بات نہیں کرائی جا رہی ہے اور نہ انہیں پڑھنے کیلئے کتابیں مل رہی ہیں۔ علیمہ خان نے نعیم پنجھوتہ سے سوال کیا کہ آپ بشری بی بی کے فوکل پرسن ہیں، آپ کس کس سے ملتے ہیں، نعیم پنجھوتہ نے جواب دیا کہ میں کسی سے نہیں ملاجس سے ملا ہوں آپ بتائیں۔علیمہ خان نے وکلاء سے مکالمہ کیا کہ کوئی بھی وکیل اپنی طرف سے عدالت میں اضافی پٹیشن دائر نہیں کرے گا۔ پٹیشن دائر کرنے کا اختیار صرف سلمان اکرم اور سلمان صفدر کے پاس ہے۔وہاں پر موجود دیگر وکلاء رہنماء نے فوری مداخلت کرتے ہوئے نعیم پنجھوتہ کووہاں سے اپنے ساتھ لے گئے۔