ڈیلی پاکستان نے ”مڈل ایسٹ آئی “کے سینئر سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان سعود ی عرب کے جنوبی سرحدوں
کوحوثی باغیوں کے حملوں سے بچانے کیلئے اپنے فوجی دستے یمن بھیجے گا ۔ذرائع نے مڈل ایسٹ آئی کو بتایا کہ پاکستانی فوجی دستے سعودی عرب کے جبوبی علاقے میں صرف سرحد پر تعینات ہونگے اور ملک کی دیگر سرحدوں پر اپنے فرائض سرانجام نہیں دیں گے ,رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ”دو سالہ جنگ میں یمن میں اب تک 10ہزار افراد لقمہ اجل بنچکے ہیں جبکہ 40ہزار سے زائد زخمی ہیں جبکہ ان تباہ کاریوں نے یمن کو قحط سالی کےدہانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔
پاکستان کی جانب سے سعودی عرب میں فوجی دستے بھیجنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دسمبر میں ہونے والے 3روزہ سرکاری دورے کے دوران سعودی آرمی چیف جنرل عبدالرحمان بن صالح سے ملاقات کے بعد کیا گیا ۔ ملاقات میں دونوں سپہ سالاروں نے فوجی تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا ۔,پاک فوج کے بیان میں کہا گیا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی سرحدوں اور بیت المقدس کی سیکیورٹی اور حفاظت کے عزم کو بھی دہرایا تھا ۔اس کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی آرمی چیف سے ملاقات کی اور فوجی تعلقات ، دفاعی تعاون اور علاقائی سیکیورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا ۔
دو سال قبل پارلیمنٹ نے سعودی شاہ سلمان کی جانب سے ہوتی باغیوں سے لڑنے کیلئے پاکستان کو ”سنی “ تعاون میں شامل کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی ۔,۔
