ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق خود کشی کرنے والی نوجوان خاتون ایک مقامی ایف ایم ریڈیو میں کام کرتی تھیں۔ بدبخت میجر اور اس کے گھر والے لڑکی کو جہیز نہ لانے پر مسلسل پریشان کررہے تھے۔ روز روز کے طعنوں سے تنگ آکر بالآخر اس نے خود کشی کرلی۔ اس لرزہ خیز واقعے کو درندہ صفت میجر اور اس کے گھر والوں نے پانچ روز تک چھپائے رکھا۔
خود کشی کرنے والی خاتون کا نام سندھیا سنگھ بتایا گیا ہے، جن کا تعلق ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد سے تھا۔ رپورٹ کے مطابق سندھیا اور میجر وشال کی شادی ڈیڑھ سال قبل ہوئی تھی۔ میجر وشال اس وقت بھارتی فوج کی 54ویں انفٹری ڈویژن بمقام سکندرآباد تعینات ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ بدھ کی صبح اسے اپنی اہلیہ کی لاش RSIکلب کے قریب واقع اپنی رہائش گاہ میں چھت سے لٹکی ہوئی ملی۔
سندھیا کی بہن اوما سنگھ کی شکایت پر پولیس نے بھارتی قانون کی دفعہ 304-Bکے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ دفعہ جہیز سے متعلقہ اموات یا قتل کے جرائم میں لگائی جاتی ہے۔ اوما کا کہنا ہے کہ ان کی بہن کو جہیز نہیں دیا گیا تھا جس پر میجر وشال اور اس کا خاندان اسے مسلسل ہراساں کررہے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جب میجر وشال کو تحویل میں لینے کی کوشش کی گئی تو وہ سینے کی تکلیف کا بہانہ بنا کر آرمی ہسپتال سکندرآباد میں داخل ہوگیا ہے۔ ملزم کو تحویل میں لینے کیلئے اعلیٰ فوجی حکام سے بھی بات کی گئی، لیکن جواب ملا کہ وہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج ہے۔
Entertainment, News, Uncategorized
